ینگ ڈاکٹرس ایسو سی ایشن، پاکستان میڈیکل ایسو سی ایشن اور پیرا میڈیکل ایسو سی ایشن کے نمائندے وزیراعلی حافظ حفیظ الرحمن سے ان کے سیکریٹریٹ میں بدھ کو ملاقات کر رہے ہیں۔
مطالبات میں جی بی میں کورونا کے مریضوں کے لئے 50 بستروں پر مُشتمل ہسپتال کا قیام، ڈاکٹرز، نرسسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کوحفاظتی سامان PPEs کی فراہمی، کنٹریکٹ اسٹاف کو مُستقل کرنے اور ان کی لائف انشورنس کروانے، اور ہیلتھ اسٹاف مالک اشدر کو قومی ھیرو قرار دینے شامل ہے۔
بیورو رپورٹ
گلگت: وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے نوجوان ڈاکڑوں کے دیرینہ مطالبات پر عملدرآمد کرنے کی یقین دہانی کی ہیں.
انھوں نے ڈاکٹروں کی خدمات اور قربانیوں کو خراج تحسین پیس کیا اور انہیں یقین دلایا کہ ان کے جئز مطالبات جلد پورا کریں گے.
وزیر اعلی نے یہ بات جمعرات کے روز نوجوان ڈاکٹروں، پاکستان میڈیکل ایسو سی ایشن اور پیرا میڈیکل کارکنوں کی تنظیموں کے ایک مشترکہ وفد سے اپنے سیکریٹریٹ میں گفتگو کے دوران بتایا.
وفد وزیر اعلی کی دعوت پران سے ملاقات کیں۔
ملاقات میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر اقبال ، ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن کے صدر ڈاکٹر اعجاز ایوب ، پی ایم اے کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر فدا حُسین ، سینئر نائب صدر ڈاکٹر ذوالفقار علی اور وائی ڈی اے کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر سُہیل عباس نے شرکت کیں۔ پیرامیڈیکل ایسوسی ایشن کی نُمائندگی صدر شاھد ، جنرل سیکرٹری مُحسن اور علمدار بابر نے کیں۔
اجلاس میں وزیر قانون ایڈوکیٹ اورنگزیب خان، سیکرٹری سروسز و جنرل گروپ ظفر وقار تاج، سیکرٹری صحت راجہ رشید ، سیکرٹری قانون رحیم گُل اور سیکرٹری فنانس سلیم راجپُوت نے شرکت کیں۔
میٹنگ میں ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن نے اپنے مُطالبات پیش کئے کہ گلگت اور بلتستان میں کورونا وباء کے مریضوں کے لئے کم از کم پچاس بستروں پر مُشتمل ہسپتال بنایا جائے اور آئی سی یو میں وینٹیلیٹرز سمیت دیگر تمام سُہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
کرونا مریضوں کی بروقت تشخیص کے لئے نئی ٹیسٹ لیبارٹریوں کا قیام عمل میں لایا جائے ۔ تمام ڈاکٹرز ، نرسسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو کرونا وبا سے بچاو کے لئے حفاظتی سامان PPEs مُہیا کئے جائیں۔
اس وقت کرونا وبا کے مریضوں کے علاج پر معمور تمام کنٹریکٹ ڈاکٹرز ، نرسسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو مُستقل کیا جائے۔اور تمام ڈاکٹرز و طبی عملے کی لائف انشورنس کروائی جائے۔
گلگت بلتستان میں کام کرنے والے ڈاکٹرز کو سی ایم انسینٹیو پیکج سب کے لئے یکساں کیا جائے اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے احکامات کی روشنی میں اس پیکج کو بڑھا کر دُگنا کیا جائے۔
خطے میں ٹیچنگ ہسپتال کے قیام کو عمل میں لایا جائے اور اسپیشلائزیشن کے لئے وظیفہ مُقرر کر کے سالانہ مُلک کے دیگر صوبوں میں ٹریننگ کے لئے ڈاکٹرز کو بھجوایا جائے تا کہ اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کی کمی کو پُورا کیا جا سکے۔
کرونا کی وجہ سے شہید ہونے والے ہیلتھ اسٹاف مالک اشدر کو قومی ھیرو قرار دیا جائے۔
وی آئی پی ڈیوٹیاں دینے والے تمام ڈاکٹرز کو فوری طور پر واپس بُلایا جائے اور کرونا وبا کے لئے خدمات حاصل کی جائیں۔ اس وقت مُلک کے دور دراز علاقوں میں ٹریننگ کرنے والے ڈاکٹروں کو واپس بُلانے کی بجائے نئے ڈاکٹروں کی بھرتیاں عمل میں لائی جائیں۔
ڈاکٹروں اور طبی عملے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کو ایمرجنسی الاؤنس دیا جائے۔
وزیراعلی گلگت بلتستان نے ڈاکٹرز ، نرسسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی خدمات کو سراہتے ہوئے تمام مطالبات کو پورا کرنے کی یقین دہانی کی۔
پی ایم اے، وائی ڈی اے اور پی پی ایم اے کے نُمائندوں نے وزیر اعلی، وزیر قانون اور تمام سرکاری افسران کے تعاون کے لیے شُکریہ ادا کیا اور کرونا وبا کے خاتمے تک اپنی خدمات جاری رکھنے کا عزم کیا۔