Baam-e-Jahan

کورونا وائرس: پاکستان میں ایک اور سینئر ڈاکٹر شہید

کورونا سے مرنے والے ڈاکٹروں اور ہیلتھ ورکروں کی تعداد 22 تک پہنچ گئی. درجنوں زیر علاجیا قرنطینہ کئے گئے ہیں

بام جہان رپورٹ

پاکستان میں ایک اور سینئر ڈاکٹر کورونا کے مریضوں کا علاج کرتے ہوئے اس مرض کا شکار ہو کر شہید ہوگئے.

پیر کے روز خیبر پختونخواہ کے معروف چلڈرن سپشلٹ ڈاکڑ اورنگزیب خٹک جو پولیس ہسپتال پشاور،میں کرونا وارڈ میں خدمات سرانجام دے رہے تھے کورونا وائرس سے شہید ہو گئے ہیں۔
انہیں دوران علاج نامکمل حفاظتی سامان کی وجہ سے کسی مریض سے وائرس لگا تھا۔

ڈاکڑاورنگزیب کا شمار خیبر پختونخواہ کے بہترین ڈاکٹروں میں ہوتا تھا ۔انہیں چار روز قبل کھانسی اور بخار کی شکایئت ہوئی تو انہوں نے خود کو فوری طور پر قرنطینہ کر لیا اور اپنا ٹیسٹ بھی کرایا ۔دو روز قبل انہیں سانس لینے میں شدید تکلیف کا سامنا ہوا تو وہ ہسپتال منتقل ہو گئے ۔

ڈاکٹر اورنگزیب کے پھیپھڑے وائرس سے شدید متاثر ہوئے تھے اسلئے انہیں اور وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا. اس دوران ان کے گردے بھی جواب دے گئے ۔ اور پیر کے روز ان کا انتقال ہوگیا.
پاکستان میں اب تک 22 ڈاکٹرز اور ہیلتھ ورکرز جان کی باری ہار گئے ہیں. اور کئی کورونا وائرس سے متاثر ہو کر ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں. زیادہ تر ناکافی حفاظتی سامان کی وجہ سے کورونا کے شکار ہوئے.
خیبر پختونکوا میں سب سے زیادہ ڈاکٹرز اور ہیلتھ ورکرزوں کی اموات ہو چکی ہیں.

ڈاکٹروں کی تنظیمون اور سیاسی حلقوں نے اتنی بڑی تعداد میں ہیلتھ ورکروں کی اموات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس بات پر تنقید کی جارہی ہے کہ ایک طرف ہمارے صف اول پہ لڑنے والوں کو حفاظتی سامان کی شدید قلت کا سامنا ہے تو دوسری جانب جہاز بھر کے حفاظتی سامان امریکہ بھیجا جاتا ہے.
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سرمایہ دارون اور تعمیراتی شعبہ کو خطیر رقم امداد دینے کی بجائے ہیلتھ ورکروں کی حفاظت پر فنڈ خرچ کرنا چاہئے جو اپنی زندگی داو پر لگا کر انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے