رپورٹ: گل حماد فاروقی
چترال: آیون کے مقام پر ایک نوجوان نے زندگی سے مایوس ہو اپنے اپ کو دریا ئے چترال کے لہروں کے حوالہ کیا۔
ریسکیو 1122 کے ذرائع کے مطابق آیون سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ نوجوان ظفر اقبال نے دریائے چترال میں چھلانگ لگا کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ ریسکیو کو اطلاع ملتے ہی ان کی ٹیم جائے حادثہ پہنچ کر تلاشکا کام شروع کرلی۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق نوجوان گھریلو مسائل اور معاشی تنگدستی کی وجہ سے ذہنی طور پر پریشان تھے. تاہم واقعہ کی اصل وجوہات ابھی تک معلوم نہیںہو سکا.
ابھی تک نوجوان کو دریا سے زندہ یا مردہ برآمد نیں کیا جا سکا.
واضح رہے کہ چترال میں خودکشیوں کا رحجان خیبر پختونخوا کے دوسرے علاقوں کے نسبت زیادہ ہے اور خواتین میں یہ شرح مردوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہے مگر حکومت کی جانب سے اس مسئلے کی جانب سے اس کی وجوہات کو تلاش کرنے کے لئے کوئی سنجیدہ قدم تاحال نہیں اٹھایا گیا ہے.
پورے چترال کے کسی بھی ہسپتال میں ابھی تک کوئی ماہر نفسیات موجود نہیں ہے۔
اس کے علاوہ یہاں سہولیات کی فقدان سے بھی لوگ مایوس ہیں اور خودکشی کی طرف راغب ہوجاتے ہیں۔
سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے بے روزگاری غربت اور سما جی ناہمواری اور فرسودہ روایات ان چند وجوہات میں سے ہو سکتی ہیں جن کی وجہ سے فرسٹریشن کے شکار نوجوان مایوسی کے علم میں اس قسم کی انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوتے ہیں.