سابق وفاقی اور صوبائی وزراء،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کے علاوہ پارٹی کے بزرگ رہنماؤں نے بھی کنونشن میں شرکت کی۔
رپورٹ: گل حماد فاروقی
چترال: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماوں نے موجودہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں اور چترال کو نظر انداز کرنے پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ ملک میں مہنگائی نے غریب اور محنت کش طبقے کی زندگی اجیرن کردی ہے اور لوگ خودکشیوں پر مجبور ہورہے ہیں۔ انہوں نے کیلاش قبیلہ کے لئے قومی اسمبلی میں مخصوص نشت کا مطالبہ کیا.
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز پارٹی ورکرز کے کنوینشن سے خطاب کے دوران کیا.
کنوینشن کا اہتمام مقامی پارٹی نے ایک ہوٹل میں کیا تھا جس میں پارٹی کے نوجوان کارکنوں کے علاوہ بزرگ کارکنوں نے بھی شرکت کی۔
کنوینشن میں پارٹی کے کارکنوں نے مقامیقیادت کے خامیوں کی بھی نشاندہی کیں اور شکوے شکایت کے ساتھ ساتھ پارٹی کو مضبوط اور فعال بنانے کیلئے تجاویز بھی پیش کئے۔
کنوینشن سے پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر اور سابق صوبائی وزیر انجنئیر ہمایون خان، رکن سنٹر ایگزیکٹیو کمیٹی و سابق وفاقی وزیر نجم الدین خان، سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی و صوبائی جنرل سیکرٹری فیصل کریم کنڈی، صوبائی صدر پیپلز یوتھ آرگنایزیشن، سمیع خان، مرکزی صدر پیپلز یونٹی ہدایت اللہ، سابق صوبائی وزیر اور ضلعی صدر چترال سلیم خان، قاضی فیصل احمد،برشاہ ایڈوکیٹ اور دیگر نے اظہار خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں میں گرم چشمہ روڈ، بونی روڈ اور وادی کیلاش روڈ کی تعمیر کیلئے اربوں روپے منظور ہوئے تھے مگر نام نہاد تبدیلی سرکار نے ان کو منسوخ کیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت نے چترال کو سی پیک کے فوائد سے محروم کیاہے. اور اسے ترقیاتی اسکیموں کو سوات منتقل کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چترال میں جتنے بھی ترقیاتی کام ہوئے ہیں وہ زیادہ تر پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہوئے ہیں۔
بعض کارکنوں نے تجویز پیش کی کہ اگلے انتحابات میں اگر پارٹی کو موقع ملا تو کیلاش قبیلے کے لئے ایک مخصوص نشست قومی اسمبلی کیلئے بھی منظور کیا جائے. کیونکہ کیلاش کی وجہ سے نہ صرف چترال کا بلکہ پورے ملک کی سیاحت کو فروغ ملتا ہے۔
محمد حکیم ایڈوکیٹ، جنرل سیکرٹری نے استقبالیہ کلمات میں مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کے ساتھ ساتھ چترال کیلئے پارٹی کی خدمات کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ جب ذوالفقار علی بھٹو پہلی بار چترال آئے تو وہ وڈیروں کی بجائے غریبوں کے پاس گئے اور انہوں نے یہ ثابت کیا کہ یہ پارٹی غریبوں کی پارٹی ہے۔
مقررین نے اس موقع پر کارکنوں پر زور دیا کہ وہ پشاور میں ۲۲ نومبر کے جلسہ کیلئے بھر پور تیاری کے ساتھ آئے اور اس جلسہ میں شرکت کرکے اس سیلیکٹڈ حکمرانوں کو چلتا کر دیں۔
کنونشن کے دوران کئی لوگوں نے دوسرے سیاسی پارٹییوں کو چھوڑ کر پاکستان پیپلز پارٹی میں شرکت کی۔
ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے سابق رکن صوبائی اسمبلی و صوبائی وزیر سلیم خان ضلعی صدر نے بتایا کہ اس کنونشن میں کارکنوں سے سننا تھا اور ان کی تجاویز کے بنیاد پر اگلے انتحابات کیلئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کنونشن میں پی ڈی ایم کے جلسہ کیلئے تیاری پر بھی زور دیا گیا جو یہاں سے کارکن دیر اور ملاکنڈ سے ہوتے ہوئے پشاور کے جلسہ میں شرکت کریں گے۔ اس کنونشن میں کثیر تعداد میں پارٹی کارکنوں نے شرکت کی۔