بام جہاں رپورٹ
سماجی و سیاسی کارکن نجف علی نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈمبوداس بازار کی مرمت کا کام جلد از جلد شروع کیا جائے. فرنٹئیر ورکس آرگنائزیشن نے گلگت-اسکردو ہائی وے کی تعمیر کے سلسلے میں ڈمبوداس بازار میں تعمیرات، پانی، بجلی اور دیگر عوامی ضروریات کی سہولتوں کو تین ماہ پہلے گرایا تھا جس کی وجہ سےنظام زندگی، کاروبار اور ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے اور عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں.
روندو سے تعلق رکھنے والے سرگرم سیاسی و سماجی کارکن نجف علی، جنہوں نے گزشتہ سال گلگت-بلتستان اسمبلی کے لئے ہونے والے انتخابات میں اسی حلقے سے ازاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا تھا، نے بام جہان سے بات کرتے ہوئے سوال کیا کہ جب سڑ ک کا کام التواء میں رکھنا ہی تھا تو تین ماہ پہلے دوکانوں، مکانات اور ہوٹلوں کو مسمار کرنا سمجھ سے بالاتر ہے.
انہوں نے خبردار کیا کہ روندو کے روڈ متاثرین کے ساتھ ناانصافی برداشت نہیں کریں گے.
انہوں نے کہا کہ جگلوٹ -اسکردو روڈ کے لیے روندو کے عوام نے بہت قربانیاں دی ہیں مگر ہمارے قربانیوں کا صلہ دینے کی بجائے الٹاعوام کو تنگ کیا جا رہا ہے.
"ہم نے اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، ایف ڈبلیو او اور حکام بالا تک لوگوں کی شکایات اور مسائل کو پہنچانے کی کوشیش کیں مگر کوئی سننے کے لیے تیار نہیں. اب انجمن تاجران روندو نے تنگ آکر احتجاج کرنے پر مجبور ہوئے ہیں. اس سلسلے میں آئندہ چند دنوں میں دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے جس میں روندو کے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے علاوہ تمام نمائندے اس دھرنے میں شرکت کریں گے.
انہوں نے یقین دلایا کہ وہ انجمن تاجران اور روڈ متاثرین کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے.
انہوں نے کہا کہ ڈمبوداس بازار میں اس رمضان المبارک کے دوران پانی اور بجلی سے محروم رکھنا زیادتی ہے۔ انہوں نے دعوا کیا کہ باغیچہ میں روڈ پنتالیس فٹ اونچا کرکے لوگوں کو اپنے کھیتوں میں جانے کے لیے راستہ منقطع اور پانی کی ترسیل بند کیا ہؤا ہے .
ان کا کہنا تھا کہ روندو کے روڈ متاثرین سخت پریشان ہیں کیونکہ ان کو مناسب معاوضہ بھی نہیں ملا ہے. علاوہ ازین تریکو، تلو، باغیچہ, تنگس, ڈھری گربیداس سورداس اور بگاردو کے عوام جن کے مکانات، املاک اور درخت روڈ کی زد میں آگئے ہیں کو معاوضہ نہیں دیا جارہاہے۔
نجف علی نے مطالبہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ، این -ایچ -اے اور ایف- ڈبلیو- او عوام کے تحفظات دور کریں ورنہ سخت ردعمل آئیں گے.
انہوں نے مطالبہ کیا کہ روندو کے ہیڈ کوارٹر ڈمبوداس اور تھوار کے مین بازار میں روڈ کا کام جلد از جلد شروع کیا جائے. تین مہینے سے کاروباری افراد روڈ کے کنارے ٹینٹوں اور کھلے آسمان تلے سامان فروخت کر رہے ہیں۔