فخر عالم
عالمی طور پر رونما ہونے والی موسمیاتی تبدیلی اور کرہ ارض کی حرارت میں اضافے کے اثرات اب چترال سمیت شمالی علاقہ جات میں واضح طور پر دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ گزشتہ ایک ہفتے سے چترال اور گردونواح میں جھلسا دینے والی گرمی نے مقامی لوگوں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ ایسے میں ممکنہ سیلاب اور دریا میں طغیانی کا بھی خطرہ ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے چترال شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے جس کی وجہ سے دریائے چترال سمیت دوسری ندی نالوں میں پانی کے بہاو میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق بڑھتی ہوئی گرمی کی وجہ سے لوئر چترال کے علاقے مدکلشٹ، وادیِ کالاش، آرکاری کے بالائی پہاڑوں اور اپر چترال کے وادی بروغل میں چیانتر گلیشیرسمیت درجنوں گلشیرز مسلسل پگھلاو کی زد میں ہیں اور ان گلشیرز اے نکلنے والے پانی کی مقدار میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔
ممکنہ سیلاب کی وجہ سے گولین ہائیڈل پاور اسٹیشن کو بھی خطرہ ہے جو علاقے کی ایک بڑی آبادی کو بجلی فراہم کر رہا ہے۔ گولین ویلی میں اچانک سیلاب سے ہائیڈل پاور اسٹیشن کے ڈیم کو بچانے کیلئے متعلقہ ادارہ نگرانی میں مصروف ہے۔ دوسری طرف گرمی کے دوران بجلی کے کم وولٹیج کی وجہ سے بھی گھریلو اور کمرشل صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے۔