ناصر منصور
ماحولیات پر انسانی تاریخ کی سب سے بڑی بین الاقوامی کانفرنس آج سے اسکوٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں شروع ہو رہی ہے جس میں دو سو ممالک کے نمائندے جن میں سو سے زائد سربراہ ممالک بھی شامل ہیں شرکت کریں گے ۔ اس کانفرنس میں پچیس ہزار سے زائد مندوب اور مبصر شرکت کر رہے ہیں۔ کانفرنس کی صدارت چلی سے برطانیہ کو رسمی طور پر منتقل کی جائے گی۔
اس کانفرنس میں بنیادی مسئلہ کرہ ارض کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کو دو ڈگری تک کم کرنے، کاربن کے اخراج میں کمی کے لئے اقدامات کا طے کرنا ہے، کانفرنس فاسل مادوں خصوصا تیل اور کوئلہ سے انرجی کے حصول کو مکمل طور پر روکنے کے بارے میں ممالک ٹھوس اقدامات سے متعلق اپنے وعدوں اور اقدامات سے آگاہ کریں گے۔
پاکستان کا شمار ماحولیاتی تبدیلیوں سے دنیا کے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دس ممالک میں ہوتا ہے، ہمارے شمال میں واقع گلیشیر درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے تیزی سے پگھل رہے ہیں جس کے نتیجے میں سیلاب اور پھر خشک سالی آئے گی۔
سمندر میں خاص مقدار میں پانی نہ گرنے کی وجہ سے سمندر زمین کو نہ صرف کھا رہا ہے بل کہ زیر زمین میٹھے پانی کو بھی ختم کر رہا ہے جس کے نتیجے میں لاکھوں ایکڑ اراضی کاشت کے قابل نہیں رہی۔
کوئلہ سے بجلی بنانے سے نوع انسانی ہی نہیں زندگی کا مظہر خطرناک ماحولیاتی تغیرات سے متاثر ہو رہا ہے۔ ساحل پر موجود تمر کے جنگلات کی کٹائی اور سمندری جزائر پر شہر بسانے کی ضد سے نئی ماحولیاتی تباہی کو دعوت دی جا رہی ہے۔