ویب ڈیسک
ڈاکٹرسرفراز خان صدر نیشنل پارٹی پختونخواہ وحدت نے نیشنل پارٹی پختونخوا وحدت کے سابق جنرل سیکرٹری اور انسانی حقوق کے کارکن ادریس خٹک کے خلاف غیر آئینی اور غیر قانونی کورٹ مارشل اور 14سال قید کی سزا کی بھرپور مذمت کی ہے۔
ایک پریس ریلیز میں انہوں نے کہا کہ ادریس خٹک پی ایچ ڈی ڈاکٹر انسانی حقوق کے کارکن اور سیاسی پارٹی کے لیڈر ہیں۔ وہ ملک قوم اور عوام کے خلاف کسی قسم کے غیر قانونی کام کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے ۔ 13 نومبر 2019 کو لاپتہ کئے جانے والے سویلین ادریس خٹک کے خلاف کورٹ مارشل، بند کمرے میں اپنے من پسند گواہان کے ذریعے سزا دلوانا غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ ادریس خٹک طلبا سیاست ڈیموکریٹک سٹوڈنٹس فیڈریشن سے لیکر انسانی حقوق کی قومی اور بین الاقوامی تنظیموں میں سرگرم کارکن کی حیثیت سے کام کیا ہے۔ وہ نیشنل پارٹی پختونخوا وحدت کے جنرل سیکرٹری بھی رہے ہیں۔
نیشنل پارٹی فیملی، انسانی حقوق کی قومی اور بین الاقوامی تنظیموں کے مشاورت سے غیر قانونی کورٹ مارشل کے فیصلے کے خلاف قانونی راستہ اختیار کرے گی۔