Baam-e-Jahan

عاصمہ جہانگیر کی پانچویں برسی


ہائی ایشیاء ہیرالڈ


گزشتہ روز انسانی حقوق کی علم بردار  عاصمہ جہانگیر مرحومہ  کی پانچویں برسی منائی گئی، ان کا انتقال آج سے پانچ برس قبل گیارہ فروری دو ہزار اٹھارہ کو ہوئی تھی۔

  27 جنوری 1952 کوملک غلام جیلانی کے گھر لاہور میں پیدا ہونے والی عاصمہ جہانگیر نے کنیرڈ کالج میں تعلیم حاصل کی 1978 میں انھوں نے پنجاب یونیورسٹی لا کالج سے قانون کی ڈگری لی۔

 ضیاء الحق کے امریت کے خلاف جدوجہد میں وہ پیش پیش تھیں۔ انہوں نے ہر دور میں انسانی حقوق اور  جمہوریت کی بحالی  کی تحریک کو اپنا شعار بنایا تھا۔

عاصمہ جہانگیر  انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کے بانی رہنما تھیں۔

ملک میں انسانی حقوق اور جمہوری آزادیوں کے لئے جدوجہد کرنے پر انہیں کئی عالمی اعزازات سے نوازے گئے۔

عاصمہ جہانگیر کی موت پاکستان میں انسانی حقوق اور جمہوری جدوجہد کے لئے ایک بڑا نقصان تھا جن کی کمی آج بھی محسوس کی جا رہی ہے۔

عاصمہ جہانگیر ایک نڈر اور بہادر خاتون تھی جس نے اپنے اصولوں کے لئے ہر دور میں جدوجہد کی اور کبھی بھی کسی سویلین و عسکری حکومتوں کی غیر جمہوری و ماورائے آئین و قانون اور بنیادی انسانی حقوق سے متصادم کاموں کی حمایت نہیں کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے