چراگاہ تنازعہ 324

چراگاہ تنازعہ :کھرمنگ میں دو گروہوں کے درمیاں تصادم، دو خواتین سمیت پانچ پولیس اہلکار زخمی


رپورٹ : ارشد حسین جگنو

گلگت، جون ۲۸:  کهرمنگ میں  دو گروہوں کے درمیان تصادم  کے نتیجے میں  پانچ  پولیس اہلکاروں سمیت دو خواتین شدید زخمی ہوےٗ ہیں۔

پولیس اور عینی شاہدین  کےمطابق  ضلع  کھرمنگ کے کتیشو اور مہدی آباد کے  لوگوں کے درمیان چراگاہ پر تنازعہ چلا آ رہا ہے۔ کل دو گروہوں   کے درمیان تصادم ہو اجس کے دوران  کچھ لوگوں نے ایک خاتون کو  بہمانہ طریقے سے تشدد کا نشانہ بنایا  اور اس   کی ویڈیو  سوشل میڈیا پر   وایٗرل ہو گیا ۔

کچھ لوگوں نے ایک  اور حاملہ خاتون کو  گھر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایا  جس سے ان کا بچہ ضایٗع ہوا ہے  اور انہیں  تشویشناک حالت میں ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔

ایس ایچ او کھرمنگ نے بام جہان کو بتایا کہ کتیشو کے عوام کا کہنا ہے کہ ایک خاتون کا حمل بھی ضائع ہوا ۔ پولیس اپنی طرف سے پوری کوشش کر رہی ہے تمام ملزموں کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا۔   

تصادم کو رفع دفع کرتے ہوئے ایک خاتون کانسٹیبل  سمیت پانچ  دیگر پولیس اہلکار شدید زخم ہوےٗ ہیں۔

حملہ آوروں نے بے زبان جانوروں کو بھی نہیں بخشا اور پتھر لڑکا کر کیٗ گاےٗ کو زخمی کیا۔

سوشل میڈیا  پر ویڈیو وائرل ہونے پر وزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے چند نوجوانوں  کی طرف سے  خواتین  پر  تشدد کا سخت نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ  انتظامیہ  سے جواب طلب کرلیا ہے۔

وزیراعلی نے متعلقہ حکام کو ہدایات دی ہیں کہ واقعہ میں ملوث افراد کیخلاف قانونی کاروائی کرتے ہوئے فوری گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں۔

وزیراعلی نے محکمہ صحت کو ہدایات دی ہیں کہ زخمی خواتین کو معیاری علاج و معالجہ فراہم کریں۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے ملزموں کیخلاف تاحال کوئی ایف آئی آر تک درج نہیں کی گئی ہے۔

لیکن خواتین پر تشدد کرنے  والے افراد کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا ۔

کتیشو کے لوگوں نے خواتین پر تشدد کے حوالے سے کسی کو نامزد کئے بغیر درخواست دی ہے۔

ا س واقعے کے حوالے سے ایس پی کھرمنگ کا کہنا تھا کہ تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون زیر علاج ہے۔ ایف آئی آر میں خاتون پر  تشدد کرنے پر دفعہ 354 کو بھی شامل کیا  گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں  کو گرفتار کیا   تھا  ان کو رہا کیا  گیا ہے۔ خاتون پر تشدد کی لیبارٹری رپورٹ آنے کے بعد  جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کی ضمانت منسوخ ہوگی اور  انھیں گرفتار کیا جائیگا۔

بام جہاں سے بات کرتے ہوےٗ  انھوں نے مزید کہا کہ کتیشو اور مہدی آباد کے دونوں فریقوں کیخلاف ایف آئی آر درج کی ہے گرفتاریاں کتنی ہوئی ابھی صحیح تعداد نہیں بتا سکتا جب پورا  تعداد کے بارے میں صحیح  معلومات آئیگا تو  میڈیا کو آگاہ کریں گے۔

 اس حوالے سے ایس ایچ او نے کہا کہ مہدی آباد کے 41 اور کتیشو کے 19 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ہم نے پوری کوشش کی کہ کویٗ  جانی نقصان نہ ہو۔ کتیشو کے عوام نے  اپنے درخواست  میں کسی کو  نامزد نہیں  کیا تھا ۔جس کی وجہ سے گرفتاریوں میں دشواریاں پیش آرہی ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں