تصاویر بشکریہ سلمان منیر
بونی ضلع اپر چترال کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ یہاں سے شندور، مستوج اوربروغول سمیت چترال کے علاقے موڑکھو، تورکھو اور یارخون کو راستے جاتے ہیں۔ بونی کا قصبہ چترال شہر سے 75 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ بالائی چترال کا اہم تجارتی، تنظیمی اور تعلیمی مرکز ہے۔ بالائی چترال سے لوگ یہاں صحت، تعلیم اور کاروبار کے سلسے میں آتے ہیں۔ بونی میں سرکاری اور نجی ہسپتال، تعلیمی ادارے اور این جی اوز کے دفاتر موجود ہیں۔
یہاں کی سب سے بڑی چوٹی "بونی زوم” گلیشئیر کی ہے۔ اسی سے بونی کو پینے اور کاشتکاری کیلئے پانی فراہم ہوتا ہے۔ بونی کے نواح میں موجود پہاڑ کے اوپر وسیع و عریض میدان "قاقلشٹ” موجود ہے۔ پانی نہ ہونے کی وجہ سے یہ میدان سال میں صرف موسمِ بہار میں سبز ہوتا ہے۔ یہاں ہر سال تین روزہ میلہ "جشنِ قاقلشٹ” کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ سطحِ سمندر سے بونی کی اونچائی 1880 میٹر ہے۔ یہاں سردیوں میں برف باری ہوتی ہے تاہم گرمیوں میں موسم معتدل رہتا ہے۔
یہاں سیاحوں کیلئے ریسٹورنٹ اور گیسٹ ہاؤسز موجود ہیں۔ گرمیوں میں یہاں موجود پولوگراؤنڈ میں پولو کھیلا جاتا ہے۔ بونی کیلئے پنڈی/اسلام آباد اور پشاور سے بس میں سفر کیا جاسکتا ہے۔ اسلام آباد سے بونی 11 گھنٹے لگتے ہیں۔ بونی سے تورکھو، یارخون، بروغل جبکہ شندور سے ہوتے ہوئے غذر گلگت بلتستان جایا جاسکتا ہے۔