بشکریہ جیو نیوز
وزیراعظم شہباز شریف نے ہنزہ میں شیشپر گلیشیئر کے باعث بننے والی جھیل سے حسن آباد اور دیگر علاقوں میں آنے والی تباہی پر ہنگامی اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔
ہنزہ کے علاقے حسن آباد میں شیشپر گلیشیئر میں بننے والی جھیل سے پانی کے اخراج نے تباہی مچا دی ہے۔
علی آباد شہر اور حسن آباد گاؤں میں پینے اور زرعی پانی کا نظام تباہ ہو گیا ہے جبکہ 2 بجلی گھر بھی متاثر ہوئے ہیں۔
حسن آباد پل گرنے سے شاہراہ قراقرم کا ایک حصہ متاثر ہوا ہے اور پل کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
چیئرمین این ایچ اے کی حسن آباد آمد، 10 روز میں اسٹیل کا پل قائم کرنے کا اعلان
ہنزہ میں حسن آباد پل بہہ جانے کے بعد لوہے کا متبادل پل ہنزہ پہنچا دیا گیا ہے اور عارضی پل نصب کرنے کے لیے جگہ کا انتخاب کیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ہنگامی اقدامات کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت اور ان کی محفوظ مقامات پر منتقلی یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے متاثرہ علاقوں میں خوراک، ادویات اور ضروری ہنگامی سامان پہنچانے کے لیے وفاقی اداروں کو گلگت بلتستان کی حکومت کی بھرپور معاونت کی ہدایت بھی کی ہے۔
شیشپر گلیشیئر میں بننے والی جھیل سے پانی کا اخراج شروع، رابطہ پل گر گیا
اس کے علاوہ وزیراعظم نے گلیشیئر جھیل سے پانی کے اخراج کے باعث ہونے والے نقصانات اور متاثرہ عوام کے حوالے سے رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔
وزیراعظم نے شاہراہِ قراقرم پر حسن آباد پل بہنے کے باعث متبادل راستہ تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ زرعی اور پینے کے پانی کے نظام کی تباہی، 2 بجلی گھر متاثر ہونے کا تخمینہ بھی لگایا جائے۔
شہباز شریف نے نے 700 اور 250 میگاواٹ بجلی گھروں کی جنگی بنیادوں پر بحالی کا حکم دیتے ہوئے اعلان کیا کہ بجلی گھروں کی بحالی و مرمت پر اخراجات وفاقی حکومت ادا کرے گی۔
وزیراعظم نے متاثرہ خاندانوں سے گلیشیئر جھیل کے باعث ہونے والے نقصانات پر اظہار ہمدردی اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ عوام کی بھرپور ہنگامی مدد کرنے کا حکم بھی دیا۔