Baam-e-Jahan

چترال اور دیر کی سیاسی افق پر سرخ ستارہ نمودار


نیوز ڈیسک


خیبر پختونخواء کے تین اضلاع کے سیاسی افق پر بایاں بازو کی ایک نئی سیاسی جماعت کے نمودار ہونے سے مقامی سیاست میں ایک خوشگوار تبدیلی کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔

حال ہی میں عوامی ورکرز پارٹی کی سینئر قیادت نے چترال کے دونوں اضلاع اور دیر بالا کا دورہ کیا اور وہاں پارٹی کے باضابطہ یونٹیں قائم کئے اور تنظیم کے کام کو پھیلانے کے لئے تین نہایت ہی متحرک اور نظریاتی طور پر مضبوط آرگنائزرز مقرر کئے۔

پارٹی ذرائع کے مظابق عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے انقلابی رہنما بابا جان کی قیادت میں اے ڈبلیو پی خیبر پختونخوا کے سینئر رہنما قاضی حکیم اور فضل مولا نے چترال بالا ضلع کے ہیڈ کوارٹر بونی میں پاکستان کی سب سے بڑی سوشلسٹ پارٹی کی باضابطہ بنیاد رکھی۔ انہوں نے بونی حلقہ 2 سے حال ہی میں بلدیاتی انتخابات میں نو منتخب چئیرمین انور ولی مشیر کو پارٹی کا آرگنائزر مقرر کیا۔

انور کافی عرصے سے عوامی ورکرز پارٹی کے ساتھ وابستہ ہیں۔ وہ قائد اعظم یونیورسٹی کے گریجویٹ ہیں۔ اور ایک نڈر اور متحرک سیاسی کارکن ہیں۔ وہ اگست میں پارٹی کارکنوں کے لئے ایک سیاسی اسکول کا انعقاد کرنا چاہتے ہیں۔ تاکہ نوجوانوں میں ایک ترقی پسند عوام دوست متبادل پروگرام کو پھیلایا جائے اور حکمران طبقوں کے استحصال سے محنت کش عوام کو نجات دلایا جائے۔

علاوہ ازین انہوں نے بایاں بازو کے معروف کارکن سعید بیگ کو چترال پائین اور انصار کو دیر بالا اضلاع کے آرگنائزرز مقرر کئے۔

یاد رہے کہ عوامی ورکرز پارٹی (اے ڈبلیو پی) بائیں بازوں کی سب سے بڑی پارٹی ہے جو نوجوانون بالخصوص گلگت بلتستان میں مقبولیت حاصیل کر رہی ہے اورگزشتہ ایک دہائی سے پاکستان میں سرمایہ درانہ، جاگیردارانہ قبائلی فرسودہ نظام کی تبدیلی اور ایک انسان دوست اور سماجی انصاف پر مبنی سماج کی تشکیل اور محکوم قومیتوں، اقلیتوں، خواتین اور نوجوانوں کے ک بنیادی حقوق کے لئے جدوجہد کر رہی ہے۔ پارٹی کی تنظیمی ڈھانچہ پورے پاکستان سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں موجود ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں