نوید حسین
چند روز قبل ہمارے ایک دوست نے فیس بک پوسٹ میں وادی یاسین کی آبادی کو کوئی ستر ، اسی ہزار قرار دیا تو کچھ لوگوں کو حیرت ہوئی اور پوچھنے لگے کہ کیا یہ سچ ہے۔ایسا کیسے ہو سکتا ہے وغیرہ وغیرہ۔
ان کمنٹس کو دیکھ کر مجھے وہ سب حیران کن سوالات یاد آئے جو ہم سے اکثر پوچھے گئے ہیں۔ یعنی گلگت بلتسان کے دیگر علاقوں کے لوگ پوچھتے رہتے ہیں۔ مثلاً ہنزہ اور نگر کے چند کم معلومات رکھنے والے لوگوں کے سامنے کوئی کہتا ہے کہ یاسین والے بروشاسکی بولتے ہیں تو ایسا لگتا ہے گویا انہیں بچھو نے کاٹا ہو۔ سوال اٹھاتے دیکھے گئے ہیں۔۔۔ہیں؟ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ یاسین میں بروشاسکی بولی جائے وہ تو کوئی اور زبان ہے۔ اسی طرح بہت سے لوگوں کو یہ بھی پوچھتے دیکھا گیا کہ کیا یاسین میں سکول ہیں؟ اچھا انگلش میڈیم بھی؟ ۔۔۔۔ وہ تو ایک چھوٹا سا علاقہ نہیں کیا؟
۔۔۔۔۔ایسے بہت سے سوالات ہیں جو چند لمحوں کے لئے یہ سوچنے پر مجبور کر دیتے ہیں کہ یہ احمقانہ سوالات کیا سوچ و بچار کے بعد پوچھے جاتے ہیں یا وہی سطحی سوچ کی وجہ سے کہ یہ علاقہ نسبتاً دور افتادہ ہے؟
ایسے سوالات کے جوابات چند حقائق کے ساتھ ذیل میں پیش کئے جاتے ہیں تا کہ آپ کی معلومات میں اضافہ ہو۔
۱۔ جی ہاں وادیٔ یاسین ایک سب ڈویژن ہے جو غذر کے ایک بڑے تحصیل پر مشتمل ہے۔۔۔یہاں کی آبادی 80 ہزار سے کافی زیادہ ہے کیونکہ غذر کے چند بڑے گاؤں اس تحصیل میں ہیں۔۔یعنی آبادی کے لحاظ سے غذر کے بڑے گاؤں سندی اور تھاؤس یہی واقع ہیں۔
۲۔ تھوئی(بشمول درچ، حرفو، دلکوئی، داپس، کونو، اشقم داس، نلتی، تھیلتی، درسکین، داس، شوٹ، غائینگ چھل، کریم آباد)، برکلتی، ہندور اوریاسین خاص بھی یہاں کے بڑے گاؤں میں شمار ہوتے ہیں۔ اسی طرح داملگن، سیلی ہرنگ، گندائے، نوح، مورکہ، مشر، آٹکش، بجایئوٹ، نازبر، غوجلتی، قرقلتی، سلطان آباد، شغیتین، اوملست، مناحر، براکوت، درکوت میں بھی لوگ ہزاروں کی تعداد میں بستے ہیں۔
۳۔ جی ہاں، یاسین میں بروشاسکی بولی جاتی ہے اور خوب بولی جاتی ہے۔ اسے بروشو قبائل کا مسکن مانا جاتا ہے۔ آپ سلگان اور تھوئی کے لوگوں سے بروشاسکی میں بات کرے اور سمجھنے کی کوشش کرے کہ یہ زبان کتنی گہری ہے اور کیا کمال کا ذخیرہ رکھتی ہے۔ راقم بھی یہ دعویٰ کر سکتا ہے کہ آپ بے شک آدھے گھنٹے تک بروشاسکی میں گفتگوکرے، ہم آپ کی ساتھ خالص بروشاسکی میں بات کر سکیں گے۔
اور ہاں، یاسین میں بولی جانے والی یہ زبان بروشاسکی کہلاتی ہے۔۔۔ بلتم وغیرہ اس کا نام نہیں۔۔۔ دور بیٹھے کسی ٹیلفونک طریقے سے ریسرچ کرنے یا تاریخ لکھنے والے نے اگر کوئی ایسا نام دیا ہے تو اس کی بھربور مزمت کی جاتی ہے کہ وہ غلط معلومات سے اجتناب کرے۔
۴۔ جی بالکل۔۔۔یاسین میں سکول ہیں، اچھے سکول بھی ہیں۔۔۔البتہ سرکار کی سستی ہر جگہے کی طرح یہاں بھی نظر آتی ہے۔۔نجی تعلیمی ادارے کافی ہیں،،میرے گاؤں میں ہی کوئی ۱۵ کے لگ بھگ سکول اور کالجز ہیں۔
۵۔ مزید برآں، تعلیمی میدان میں یہاں کے طلبہ کافی محنتی رہے ہیں۔۔۔ اگر آپ بڑی یونیورسٹیوں سے متاثر ہیں تو اطلاعاً عرض ہیں کہ آکسفر ڈاور کیمبرج وغیرہ میں یہاں کے پی ایچ ڈی لیول کے طلبہ کے نقش قدم پائے جاتے ہیں، لمز، آئی بی اے ، نسٹ اور قائداعظم یونیورسٹی، یو ای ٹیز اور میڈیکل کالجز میں ہر سال درجنوں کے حساب سے طلبہ داخلہ لیتے ہیں۔
۶۔ جی ہاں ، اگر سرکار کی نوکری سے آپ زیادہ متاثر ہیں تو آپ کو جی بی سکریٹریٹ میں کافی سیکریٹریز اور اعلیٰ عہدیداراں نظر آئیں گے، اُن کے پاس جائیں، چائے پی لے۔۔۔ آپ کی خاطر تواضع ضرور کریں گے۔
۷۔ غیر سرکاری ملازمت اگر آپ کو اچھی لگتی ہیں تو یہاں کے محنتی لوگ آپ کو دنیا کے کونے کونوں میں اچھے اداروں میں کام کرتےنظر آئیں گے۔
۸۔ تاریخ میں دلچسپی یا جنگ و جدل کی چیزیں اگر آپ کو متاثر کرتی ہیں تو راجہ گوہر آمان اور اُن کے رفقاءکے بارے میں ضرور پڑھ لیں جو گلگت کے گردونواح میں فتوحات کرتے واپس یاسین جاتے نظر آئیں گے۔ یہ الگ بات ہے کہ اُن کی وفات کے بعد اس زمین پر مہاراجہ کشمیر اور اسی طرح کے لوگ حملے کرتے رہے۔ جی ہاں، جارج ہیورڈ بھی یہی قتل ہوئے مگر اس قتل کی سازشیں دور کشمیر کی دادیوں میں تیار ہوئیں ۔
۹۔ اگر آپ کو افواج پاکستان اور سپہ سالاری زیادہ متاثر کرتی ہیں تو گلگت بلتستان کے پہلے اور واحد نشان حیدر حاصل کرنے والے شہید لالک جان بھی اسی سرزمین کے باشندے رہے ہیں۔
۱۰۔ تاریخی مقامات یہاں پر بھی بہت سارے ہیں مگر آغا خان ٹرسٹ فار کلچر والے اور اور حکومت گلگت بلتستان اس میں دلچسپی نہ لے تو چارہ نہیں۔۔شاید کبھی بھول کر بھی وہ ان مقامات کے بارے میں سوچ ضرور لیں گے۔ لیکن
عاشقی صبر طلب اور تمنا بے تاب
دل کا کیا رنگ کروں خون جگر ہونے تک
۱۱۔ یہاں کے لوگوں میں سیاسی شعور پایا جاتا ہے اور کچھ زیادہ بھی ہے۔۔۔ جو فائدے کے بجائے کبھی کبھار نقصان بھی دیتا ہے۔۔۔ پچھلے چند سالوں میں یہاں کے لوگ چڑھتے سورج کی پجاری نظر نہیں آئے۔۔۔ ۲۰۱۵ کے انتخابات میں مسلم لیگ نون کے دور میں انہوں نے پی ٹی آئی کو جتوایا۔ یعنی پوری اسمبلی میں واحد نشست۔ اسی طرح ۲۰۲۰ میں انہوں نے مسلم لیگ نون کو منتخب کیا۔ بہرحال اس وقت جی بی کونسل اور اسمبلی میں قائمہ کمٹیوں کے سربراہان بھی یہیں سے ہیں۔
۱۲۔ وقت کے بدلنے کے ساتھ کاروباری شعور بھی یہاں کے لوگوں میں کافی پایا جاتا ہے۔۔۔ یاسین جائیں اور اس حقیقت کا چشم دید گواہ بن جائیں۔
مختصراً یہ کہ یہاں پر بھی مسائل کا بہتان ضرور ہے جس میں سرکار کی نااہلی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ یہ علاقہ بھی سماجی تبدیلوں کے مرحلے سے گزر رہا ہےجہاں خ و د ک ش ی جیسے واقعات بھی دیکھنے کو ملتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ لوگوں میں کچھ اچھا کرنے کاجذبہ بھی بدرجہ اتم موجود ہے۔
یہاں کے مسائل پر کسی اور نشست میں ضرور بات ہوگی۔