گلگت
قائدِ حزبِ اختلاف و صدر پیپلز پارٹی گلگت بلتستان امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی ریلی میں پولیس کے آفیسران اور دیگر سرکاری حکام سرکاری ملازمین کو بھیج کر کامیاب بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ آئی جی پی اور چیف سیکریٹری گلگت بلتستان اس طرف دیکھ لیں اور ریلی کو کامیاب بنانے کے لئے کام کرنے والے ماتحت آفیسران کے خلاف کارروائی کریں۔ فسادی مارچ میں شامل ہونے والے سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان جیسے حساس علاقے کے بجٹ اور سرکاری ملازمین کو عمران نیازی کے ریاست مخالف بیانئے کے لانگ مارچ میں شامل کرنے والے وزیر اعلیٰ اور اعلیٰ آفیسران کو خبردار کرنا چاہتے ہیں۔ خالد خورشید سرکاری خزانے کو مالِ غنیمت سمجھ کر تقسیم کر رہا ہے۔کبھی گلگت بلتستان کا بجٹ کسی پیر یا پیرنی کی خوشنودی کے لئے خرچ ہورہا ہے۔ کبھی بنی گالہ میں اور کبھی فساد اور ریاست کے خلاف نکالی جانے والی ریلیوں میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ خالد خورشید اس طرح سرگرمیوں میں قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے بجائے اپنے جیب سے خرچہ کریں ورنہ کل حساب دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں عمران خان ریاست اور ملکی سالمیت کے خلاف مخصوص ایجنڈے کے تحت ریلیاں نکال رہا ہے۔ جس پر گلگت بلتستان کا سرکاری بجٹ استعمال ہورہا ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے اس کا کڑا حساب لیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو چراگاہ سمجھ کر یہاں کے وسائل فتہ خان کے اوپر استعمال کررہا ہے۔ گلگت بلتستان گرانٹ میں چلنے والا صوبہ ہے اور یہاں کا گرانٹ بنی گالہ، عمران خان کے جلسے، ریلیاں اور پیروں پر خرچ ہورہا ہے۔ ایسے میں وزیر اعلیٰ کو گلگت بلتستان کے عوام کو حساب دینا ہوگا اور اس طرح سے بجٹ کا استعمال وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو بہت مہنگا پڑے گا۔