Baam-e-Jahan

منصور علی شباب کو جامعہ انوار العلوم کراچی علمائے  کی جانب سے خصوصی ایوارڈ


  تحریر: عنایت شمسی


کھوار زبان کے  شہرت یافتہ کلاسیکی گلوکار منصور علی شباب کو جامعہ انوار العلوم شادباغ ملیر کراچی میں منعقدہ کھوار محفل مشاعرہ کی تقریب میں علماء  کی جانب سے خصوصی ایوارڈ سے نوازا گیا۔

کراچی کے معروف  دینی درس گاہ جامعہ انوار العلوم ملیر کراچی میں ہر سال جامعہ کے مہتمم مولانا مفتی شفیق الرحمن گلگتی کی جانب سے کھوار مقابلہ نعت خوانی و محفل مشاعرہ کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں گلگت بلتستان اور چترال سے تعلق رکھنے والے دینی مدارس، کالجز اور یونیورسٹیز میں زیر تعلیم سنی و اسماعیلی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے طلباء کے ساتھ ساتھ دونوں کمیونٹیز کے دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بھی  شرکت کرتے ہیں۔

جامعہ انوار العلوم کا یہ پروگرام امن و محبت کے پرچار کا اہم ذریعہ اور بین المسالک ہم آہنگی اور رواداری کا مرقع ہوتا ہے، جس میں بلا امتیاز مذہب و مسلک گلگت و چترال کے اہل علم اور اہل فن شرکت کرتے ہیں، جامعہ انوار العلوم کراچی کا یہ سالانہ پروگرام ایک کلچرل و لٹریری فیسیٹول کی صورت اختیار کر چکا ہے۔

گزشتہ روز اس تقریب میں چترال و گلگت بلتستان کے ممتاز اہل علم و فن نے شرکت کی اس موقع پر محفل مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس میں شعراء نے اپنی شاعری، کلام اور خوبصورت آواز سے سامعین و شرکا کو محظوظ کیا۔

 اس موقع پر مہتمم جامعہ انوار العلوم ملیر کے مہتمم مفتی شفیق الرحمن گلگتی نے منصور علی شباب کو خصوصی ایوارڈ سے نوازا۔

منصور علی شباب جامعہ انوار العلوم کراچی میں منعقدہ مشاعرے میں کلام پیش کر رہے ہیں

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چترال کی نامور ادبی شخصیت مولانا پروفیسر نقیب اللہ رازی نے منصور علی شباب کو کھوار ثقافت  اور ادب کے فروغ کا اہم خدمت گزار قرار دیا اور کہا کہ ان کی گائیگی سنجیدہ، با وقار اور فنی مہارتوں کی نمائندہ ہوتی ہے۔

 منصور علی شباب نے اس موقع پر کہا کہ میں نے بہت ایوارڈ اور اعزازات حاصل کئے ہیں اور فنکاروں کو حکومتوں کی طرف سے بھی بڑے اعزاز ملتے ہیں، مگر آج علمائے کرام نے مجھے جس عزت افزائی سے نوازا، ایسا ایوارڈ اور اعزاز کسی فنکار کو نہیں ملا، میرے لیے یہ اعزاز بہت معنی رکھتی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر علمائے کرام بالخصوص مفتی شفیق الرحمن کا شکریہ ادا کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں