Baam-e-Jahan

دیر میں چترالی خاتون کی بے دردی سے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ


چترال(گل حماد فاروقی)


تحفظ حقوق چترال کے زیر اہتمام چترال میں ایک احتجاجی جلسہ ہوا جس کی صدارت الحاج عید الحسین نے کی۔

یہ جلسہ ایک چترالی خاتون کی لوئیر دیر میں کلہاڑی کی  پے در پے وار کرکے بے دردی سے قتل کے خلاف منعقد کیا گیا۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین

 جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ چترال سے تعلق رکھنے والی ایک بیٹی یاسمین کی شادی  لوئیر دیر میں  شاہ زرین سے ہوئی تھی کو گزشتہ دنوں بچوں کی معمولی تکرار پر ایک افغان مہاجر خان بہادر ولد نواب خان  سکنہ رباط نے کلہاڑی کی وار کرکے اسے نہایت بے دردی سے قتل کیا ہے۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین

 مقررین نے کہا کہ اس خاتون کے چھوٹے چھوٹے بچے یتیم ہو گئے۔ خاتون کی لاش کو سڑک پر رکھ کر احتجاج ریکارڈ کروایا گیا اور اس ظلم اور بربریت کی بھر پور مذمت کی گئی۔

مقریریں کا کہنا تھا  کہ تھانہ رباط پولیس نے ملزم خان بہادر کے خلاف  زیر دفعہ 324 پرچہ کاٹ کر رپورٹ درج کیا ہے۔ مسماۃ یاسمین کو زحمی حالت میں ہسپتال لے جا کر داخل کیا گیا تاہم وہ زحموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئی۔اطلاعات کے مطابق رباط پولیس نے ملزم خان بہادر افغان مہاجر کو گرفتار کیا ہے۔

  جلسہ سے تاجر یونین کے سابق صدر شبیر احمد، شریف حسین، نعیم انجم صدر تحریک تحفظ حقوق چترال، الحاج عیدالحسین صدر عوامی نیشنل پارٹی چترال، صفت زرین رہنماء مسلم لیگ ن، مولانا اسرار الدین الہلال، نوراحمد اور  سول سوسائیٹی کے اراکین  نے بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے رباط پولیس کا شکریہ بھی ادا کیا کہ انہوں نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سے اپیل کی کہ اس درندہ صفت  قاتل کو کڑی سزا دی جائے تاکہ دوسروں کے لئے نشان  عبرت بنے۔

حتجاجی جلسہ

 اس موقع پر بعض سیاسی رہنماؤں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ جس طرح نقیب اللہ محسود  کے قتل کیس میں کراچی کا ایس ایس پی راؤ انور اپنے ساتھیوں سمیت بری ہوا کہیں اس ملزم کے ساتھ بھی ایسی رواداری  برتے ہوئے اسے بھی  کھلی چھوٹ نہ دی جائے ایسی صورت میں  یہ درندہ صفت انسان دوسرے بے گناہ لوگوں کو قتل کرنے سے دریغ نہیں کرے گا۔

 ہمارے نمائندے نے رباط میں مقتولہ کی دیور جبین حاجی سے فون پر بات کرکے واقعے کی تفصیلات جاننے کی کوشش کی انہوں نے بتایا کہ مقتولہ کے بچے اپنی بکری ڈھونڈنے کے لئے قاتل کے گھر گئے جس پر وہ طیش میں آکر مارنے لگا۔ اس کو چھڑانے کے لئے مسماۃ یاسمین باہر نکلی تو اس پر بھی خان بہادر نے کلہاڑی کی پے درپے وار کرکے  شدید زحمی کیا جو بعد میں زحموں کی تاب نہ  لاتے ہوئے جان بحق ہوئی۔

احتجاجی  جلسہ سپیچ

اس سلسلے میں تھانہ رباط کے  ایس ایچ او  احسان سے بھی بات کرکے ان سے پوچھا گیا کہ FIR میں دفعہ 324 درج ہے جبکہ یہ قتل کا کیس ہے انہوں نے کہا کہ جب خاتون کی موت واقع ہوئی تو اس کے بعد ایف آئی آر میں دفعہ 302 کا بھی اضافہ کیا گیا انہوں نے کہا کہ ملزم گرفتار ہے اور پولیس اس میں مزید تفتیش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیر پولیس اپنی پوری کوشش کررہی ہے کہ ملزم کو عدالت کے ذریعے سزا دلوا دے تاکہ کسی اور بے گناہ کے ساتھ ایسا ظلم نہ ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں