Baam-e-Jahan

گلگت بلتستان کایبنہ نے بلدیاتی نظام حکومت سے متعلق قانون کی منظوری دی ہے۔


ہائی ایشیاء ہیرالڈ

گلگت بلتستان کابینہ  نے صوبے کے لئے نئے بلدیاتی نظام حکومت سے متعلق قانون کی منظوری دی ہے  یہ فیصلہ گذشتہ روز وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کے زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔                                                             

حکومت کے ترجمان کے مطابق کابینہ اجلاس میں گلگت بلتستان لوکل سیلف گورننس ایکٹ کی اصولی منظوری دی گئی جس کے تحت حکومت نے اختیارات کی نچلے سطح پر منتقلی، دیہی، تحصیل اور ضلع  کونسلوں کو مقامی مسائل کے حل کے لئے وسائل کی فراہمی اور بااختیار بنائیں گے تاکہ عوام کے مسائل ان کے گھر کی دہلیز پر حل ہوں۔

کابینہ نے گلگت بلتستان ٹاون پلاننگ اینڈ بلڈنگ کنٹرول ریگولیشنز 2022 اور گلگت بلتستان ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کی مالی و انتظامی تنظیم نو کی بھی منظوری دی۔

اجلاس میں وزیر خزانہ گلگت بلتستان جاوید علی منوا نے صوبے کو درپیش معاشی مشکلات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور کابینہ نے فیصلہ کیا کہ مالی بحران سے نکلنے کے لئے صوبے کو واجب الادا فنڈز کی فراہمی کے لئے وفاق سے رابطے تیز کرنے کے علاوہ صوبائی حکومت کے مختلف منصوبوں کے لئےمختص اخراجات میں بھی کمی لائی جائے گی۔

کابینہ نے محکمہ پانی و بجلی میں سب انجینئرز کی پوسٹوں کو اسیسٹنس پیکیج سے الگ کرنے کے علاوہ کجھوکشل نگر میں 300 کلو واٹ بجلی گھر کی تعمیر نو اور مرمتی کاموں کی بھی منظوری دے دی۔

کابینہ نے نیٹکو کو گرانٹ ان ایڈ کے پچھلے اجلاس کے فیصلے پر نظر ثانی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز میں سیکریٹری ایکسائز و ٹیکسیشن کو بھی شامل کرنے کا حکم دے دیا۔

اجلاس میں گلگت شہر میں عالمی معیار کا سپورٹس کمپلکس بنانے کے لئے زمین کی فراہمی کے علاوہ جگلوٹ سکردو روڑ کے بگاردو سکردو اور حراموش کے متاثرین کو معاوضہ جات کی ادائیگی کا حکم جاری کردیا گیا جبکہ مناور گلگت میں آئی بی کومعاوضے کی ادائیگی کے بعد چار کنال زمین کی فراہمی کی بھی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے پے  اے ایف بیس قادری سکردو کے توسیعی منصوبے کے لئے زمین کی فراہمی کے لئے وزراء پر مشتمل کمیٹی کی تجاویز آئندہ کابینہ اجلاس میں پیش کرنے کا بھی حکم جاری کردیا۔

اجلاس میں محکمہ جنگلات، وائلڈ لائف اور ماحولیات، گلگت بلتستان  کا شینگ جیانگ انسٹی ٹیوٹ آف جیوگرافی چائینیز اکیڈمی آف سائنس، راپٹر سنٹر فار کنزرویشن اینڈ ری ہبیلیٹیشن اور اقوام متحدہ کے ادارے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزشن کے ساتھ مفاہمتی یاداشت کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں وزیر اعلی ہیلتھ انڈومنٹ فنڈ اور سوشل ہیلتھ پروٹیکشن میں مزید اصلاحات اور پینل لسٹ میں دیگر ہسپتال بھی شامل کرنے کی منظوری دی گئی اور پالیسی میں شامل امراض کے علاوہ دیگر بیماریوں کے علاج کی فراہمی میڈیکل بورڈ کی منظوری سے مشروط کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں محکمہ تعلیم کو  محکمہ سکول ایجوکیشن اور محکمہ ہائر ایجوکیشن، ٹیکنیکل ایجوکیشن و سپیشل ایجوکیشن کے نام سے دو محکمہ جات میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ سلک روٹ یونیورسٹی کے چارٹر کی منظوری کابینہ کے اگلے اجلاس تک موخر کر دی گئی۔

 اجلاس میں گیس بالا تانگیر سیلاب کی زد میں آنے والے خاندان کے واحد بچ جانے والے بچے کے تعلیمی اخراجات کی منظوری دی گئی۔

وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے اس موقع پر محکمہ تعلیم کے سیکریٹری کو ہدایت جاری کی گلگت بلتستان کے اسکولوں اور کالجز میں چار ہزار اساتذہ کی تعیناتی کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے کالجز میں 2011 کے بعد لیکچررزکی تعیناتی عمل میں نہیں لائی گئی لیکن موجودہ حکومت کی اہم ترجیحات میں معیاری تعلیم کی فراہمی شامل ہے لہذا تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی دور کرنے کے لئے فوری اقدامات اٹھا ئیں گے۔

مزید برآں کابینہ نے جامعہ شاہ ہمدان نوربخشیہ اولڈنگ سکردو کے لئے گورنمنٹ کوارٹر کی الاٹمنٹ کے علاوہ بونر داس میں چھت گرنے سے جان بحق ہونے والے خاندان کے ورثاء کو مالی  گرانٹ کی بھی منظوری دی۔

اجلاس میں وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید کے پرنسپل سیکریٹری عثمان احمد نے لینڈ ریفارمز پر ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر اعلی نے اس حوالے سے مزید کہا کہ لینڈ ریفارمرز کمیٹی نوروز سے قبل اپنی تجاویز کو حتمی شکل دے دیں تاکہ اس دیرینہ مسئلہ کو پائیدار بنیادوں پر حل کیا جا سکے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو زمین کی ملکیت دینے کے علاوہ بنجر زمینوں کی آبادکاری کے لئے بھی قانون سازی کریں گے تاکہ خطہ معاشی طور پر خودکفیل ہو اور مستقبل میں درپیش غذائی قلت کے چیلینجز کا بھی مستقل حل تلاش کیا جا سکے۔ اجلاس میں سیکریٹری خوراک نے صوبے کے عوام کو درپیش گندم بحران پر تفصیلی بریفنگ دی اور کابینہ نے فیصلہ کیا کہ گندم بحران کے حل کے لئے ضروری اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں