Baam-e-Jahan

دو ہیٹر برآمد کیے ہیں صاحب نے


تحریر: وقار احمد

ہمارے سیاحت کے شعبہ کو جاننے والے جانتے ہیں کہ اگر کوئی انفرادی کوششوں سے کامیاب ہو بھی جائے تو سر نکالتے ہی کیسے کیسے عذاب اس کے سر پر مسلط ہو جاتے ہیں لیکن وہ سمجھوتے کرتے رہتے ہیں پستے رہتے ہیں کڑھتے رہتے ہیں.. یقین جانئے اگر تھوڑی دیر اظہار آزادی رائے دے دیں اور کسی طرح کی تلوار سر پر نہ لٹکی ہو تو سیاحت کے شعبہ سے منسلک لوگ افسر شاہی کی ایسی ایسی داستانیں سنائیں کہ کانوں کو ہاتھ لگائیں آپ لوگ

پاکستان کی بین الاقوامی شہرت کیا ہے؟ کیا یہ کوئی ڈھکی چھپی حقیقت ہے؟ پاکستان کے چہرے کو اگر چند گنے چنے لوگوں کی وجہ سے مثبت شہرت ملتی تو اس کا ہم حشر کیا کرتے ہیں… پھسو تو پورے پاکستان کے لئے ایک درخشندہ مثال ہے کہ کیسے نوجوان معاشرے پر بوجھ نہیں بنتے بلکہ کام کرتے ہیں.. کیسے نوجوان پاکستان کا ایک مثبت چہرہ سامنے لے کر آتے ہیں.. کیسے پاکستان میں ہزاروں لوگ پسو گئے اور یاک گرل کے حوالے سے ایک اچھا تاثر لے کر واپس ہوئے.. کیسے بین الاقوامی سیاحوں نے پاکستان کے روشن اور خوبصورت چہرے کے حوالے سے بلاگ لکھے…

کیوں نوجوانوں میں مایوسی پھیلاتے ہو؟ اس ملک میں پروڈیوسر طبقہ ہے ہی کتنا؟ اس طبقے نے اتنے بڑے سروسز سیکٹر کو پالنا ہے.. اور سروسز سکیٹر اگر اپنے ہی رزق پہ چڑھ دوڑے؟

 کسی ہوٹل یا ریسٹورنٹ والے سے پوچھیں کہ جب کوئی صاحب بہادر اس کے ہوٹل میں آتا ہے تو ہوٹل والے مالک کے خوشامدی چہرے کے پیچھے.. دل میں کس قدر دشنام طرازیاں چھپی ہوتی ہیں..

یاک گرل ہو گلیشئیر بریز.. پسو ان ہو شیسپر ان… یہ وہ نام ہے جن کی وجہ سے دنیا پاکستان سے محبت کرتی ہے..

اور وہ دوسرے صاحب جنہوں نے دو ہیٹر برآمد کئے ہیں ان کی پاکستان کے لئے کیا خدمات ہیں خدا ہی جانے

اپنا تبصرہ بھیجیں