Baam-e-Jahan

ہنزہ اور دنیور میں آٹا بحران کے خلاف خواتین کا احتجاج


گلگت بلتستان حکومت نے آٹے کی قیمت میں اضافہ، جبکہ اسلام آبادحکومت نے گندم کے کوٹے میں کمی کی ہے۔ جس کی وجہ سے پورے علاقے میں آٹے کا شدید بحران پیدا ہوا ہے۔


بام جہاں


ہنزہ/ دینیور : منگل کے روز ہنزہ کے گاوں حیدر آباد اور  گلگت کے مضافاتی قصبہ دنیور میں خواتین اور بچوں نے آٹا کی قلت اور عدم دستیابی کے خلاف احتجاجی مارچ، سڑکیں بند اور ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر دھرنا دیا۔


مظاہرین نے آٹے کی جلد فراہمی،قیمت میں کمی اور گلگت بلتستان کے کوٹے میں اضافہ کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو ماہ سے آٹا دستیاب نہیں۔ مہنگائی، گندم کی  قیمت میں اضافہ اور گلگت بلتستان کے کوٹے میں کٹوتی کی وجہ سے شدید بحرانی صورتحال پیدا ہوا ہے۔

خواتین ڈپٹی کمشنر ہنزہ کے دفتر کے سامنے دھرنا دے رہے ہیں ہنزہ:ہن

غریب کے لئے ایک وقت کا کھانا ناممکن ہوگیا ہے اور قحط کی سی کیفیت پیدا ہوگئی۔

مظاہریین کا یہ بھی کہنا تھا کہ  اس صورت حال سے منافع خور ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں اور ذخیرہ اندوزی کر رہے ہیں اور دو ماہ سے ڈیلرز آٹا فراہم نہیں کر رہے ہیں۔ جس کی انہوں نے شدید الفاظ میں  مذمت کیں۔

انہوں نے متعلقہ حکام سے  اس کا جلد نوٹس لینے اور آٹا کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔

خواتین اور بچے دنیور میں آٹا بحران کے کلاف احتجاجی دھرنا دےرہے ہیں۔ بام جہان

مظاہرین کو بتایا گیا کہ ڈی سی ہنزہ دفتری امور سے سوست گیا ہے۔ آنے پر ان کی شکایت سے آگاہ کیا جاٸے گا۔

یاد رہے گلگت بلتستان کے دیگر اضلاع  کی طرح ہنزہ اور دینیور وغیرہ میں بھی آٹے کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے جبکہ وفاقی حکومت اور گلگت بلتستان حکومت کے درمیان گندم سبسڈی میں کمی اور قیمتیں بڑھانے کے معاملے پر رسہ کشی جاری ہے۔

گلگت بلتستان حکومت نے دباؤ میں آکر آٹے کی قیمت میں اضافہ کیا ہے جبکہ اسلام اباد حکومت کی جانب سے گندم کے کوٹے میں کمی کی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے پورے گلگت بلتستان میں آٹے کا شدید بحران پیدا ہوا ہے۔

اس مسئلے پر عوامی ایکشن کمیٹی، عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان اور دیگر جماعتون نے احتجاج کی دھمکی دی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گندم کی قیمت میں اضافہ اور پورے گلگت بلتستان کا کوٹے میں کٹوتی کے فیصلے کو فی الفور واپس لیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں