بام جہاں رپورٹ
عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کی جانب سے گندم اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے گندم کوٹا میں کٹوتی اور دیگر مسائل کے خلاف فیصلہ کن تحریک کا آغاز دیامر سے کر دیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں چئیرمین عوامی ایکشن کمیٹی فدا حسین کی قیادت میں مرکزی قائدین کا چلاس پہنچنے پر چلاس کے مرکزی خطیب مولانا محیط اور عمائدین دیامر و عوام کی ایک بڑی تعداد نے شاندار استقبال کیا اور عوامی ایکشن کمیٹی کے قائدین کو دیامر آمد پر خوش آمدید کہا۔
عوامی ایکشن کمیٹی دیامر کی طرف سے حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف صدیق اکبر چوک پر احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا ۔ جلسے میں چلاس کی عوام کا سمندر امنڈ آیا۔
احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے یوئے چئیرمین عوامی ایکشن کمیٹی فداحسین نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے عوام کا صبر اب جواب دے چکا ہے اب عوام اپنے حق کے لئے باہر نکل چکے ہیں جب تک حکومت کے عوام دشمن اقدامات واپس نہیں ہوں گے عوامی ایکشن کمیٹی حکمرانوں کو چین سے بیٹھنے نہیں دے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں سلام پیش کرتا ہوں دیامر کی غیور عوام کو جو اپنے حقوق کے لئے ہمیشہ بے دار رہتے ہیں۔ عوامی ایکشن کمیٹی دیامر دورے کے بعد دیگر ڈویژنز کے عوام کو بھر متحرک کرے گی اور ایسی تحریک چلائے گی کہ حکمران ماضی کی تمام تحریکوں کو بھول جائیں گے انشااللہ بہت جلد پورے گلگت بلتستان کو گلگت کی طرف مارچ کی کال دیں گے عوام تیاری کریں۔
جلسے سے مرکزی خطیب مولانا محیط و دیگر علماء کرام و قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں نے غریب کا چولہا بھی بجھا دیا ہے اب عوام کو عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ اٹھ کھڑا ہونا ہوگا دیامر کی عوام ماضی سے بڑھ کر عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ کھڑی ہوگی جو بھی مرکز سے کال دی جائے گی دیامر کی عوام صف اول میں کھڑی ہوگی چاہے وہ دھرنے کی کال ہو یا لانگ مارچ کی پورا دیامر عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ ہے
عوامی ایکشن کمیٹی کے قائدین چلاس جلسے کے بعد تھور روانہ ہوئے جہاں وہ احتجاجی جلسے سے خطاب کریں گے اس کے بعد قائدین کا شتیال کے مقام پر استقبال کیا جائے گا جہاں سے داریل اور پھر تانگیر پہنچیں گے جہاں بڑے احتجاجی جلسے منعقد ہوں گے۔