Baam-e-Jahan

پی ٹی آئی اپر چترال کے کارکنان کو 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کرکے مردان جیل بھیج دیا گیا


رپورٹ: کریم اللہ


پاکستان تحریک انصاف اپر چترال کے  کارکنان محمد ہارون، دیدار ولی میر، بابر علی، احسان الحق، شعیب میر اور سلیم رئیس کے خلاف گزشتہ روز بونی میں ریلی نکالنے پر ایف آئی آر درج کرکے انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ایف آئی آر میں موقف اپنایا گیا تھا کہ مذکورہ افراد لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کر کے حکومت اور اداروں کے خلاف نعرہ لگایا تھا۔

اب تک کی اطلاعات یہ ہے کہ مذکورہ پانچوں افراد کو تھری ایم پی او کے تحت ایک ماہ کے لئے مردان جیل بھیج دیا گیا ہے۔

 بعد میں پاکستان تحریک انصاف اپر چترال کے کارکنوں کو 3 ایم پی او کے تحت  1 میہنے کے لئیے  سنٹرل جیل  مردان بیج دیا۔

اس سلسلے میں پی ٹی آئی اپر چترال کے صدر شہزادہ سکندر الملک نے اپنے بیان میں کہا کہ ” معزز جج نے پی ٹی آئی اپر چترال کے گرفتار کارکنان کا کیس خارج کر دیا بعد میں پاکستان تحریک انصاف اپر چترال کے کارکنوں کو 3 ایم پی او کے تحت پولیس نے 1 مہینے کیلئے سنٹرل جیل مردان بھیج دیا۔ اپ کو پتہ ہونا چاہئے کہ پشاور ہائیکورٹ نے 3 ایم پی او کے تحت گرفتاری غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔ میں انصاف لائرز فورم کے وکلاء سے رابطے میں ہوں۔ انشاءاللہ جلد از جلد ہمارے کارکنون کی غیر قانونی گرفتاری کے متعلق کورٹ سے رجوع کریں گے۔ یہ خیبر پختونخوا میں جمعیت علمائے اسلام اور اتحادیوں کی بوگس حکومت کی کھلم کھلا فسطائیت کی ایک تازہ مثال ہے” ۔

وائس پریذیڈنٹ خیبر پختونخوا سینیٹر فلک ناز چترالی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ "اپر چترال میں پاکستان تحریک انصاف کے ورکروں کی گرفتاری غیر قانونی و غیر آئینی ہے۔اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہوں ان کو فوری رہائی کا مطالبہ کرتی ہوں۔

انسانی و آئینی حقوق کی خلاف ورزیوں پر جب سوال اٹھایا جائے تو امپورٹڈ حکومت کو مروڑ اٹھنا شروع ہو جاتے ہیں اور صورت حال یہ ہے کہ پاکستان کے دور دراز ضلع اپر چترال کے علاقے مستوچ میں آج پر امن ریلی نکالنے پر تحریک انصاف کے رہنماوں کو گرفتار کرنا شروع کر دیا۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں