Baam-e-Jahan

چترال! پاک افغان سرحد پر ایک بار پھر فائرنگ کا تبادلہ


رپورٹ: کریم اللہ


چترال میں  اس ہفتے کے دوران سرحد پار افغانستان سے دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یعنی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ ” 9  ستمبر 2023 کو ضلع چترال کے علاقے ارسون میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر موثر انداز سے حملہ کر دیا شدید فائرنگ کے تبادلے میں 7 دہشت گرد ہلاک جبکہ 6 شدید زخمی ہوگئے۔

علاقے کی صفائی کی جا رہی ہے تاکہ علاقے میں پائے جانے والے دیگر دہشت گردوں کو ختم کیا جا سکے۔

علاقے کے مقامی لوگوں نے سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کو سراہا اور ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے بھرپور تعاون کا اظہار کیا۔”

چترال ارسون کے مقام پر پاک افغان بارڈر پر پاکستانی سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ

یاد رہے اس سے قبل 6 ستمبر 2023ء کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے چترال کے وادی کلاش بمبوریت کے استوئی چیک پوسٹ اور جنجرت کوہ میں واقع چترال سکاؤٹس کی چوکیوں پر حملہ کیا گیا تھا جس میں چترال سکاؤٹس کے چار جوان شہید اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

 جبکہ آئی ایس پی آر نے اس وقت بحی اپنے تحریری بیان میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے  جوابی حملہ کرکے ٹی ٹی پی کے 12 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ بڑی تعداد  کو زخمی کرنے کا دعوی کیا تھا۔

اس حملے میں افغانستان کے صوبے نورستان کو استعمال کیا گیا تھا، تاہم افغانستان کے طالبان حکومت کے ترجمان زبیح اللہ مجاہد نے افغان سرزمین کے پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کی  تردید کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں