عزیز علی داد

گلگت بلتستان میں حقیقت سے فرار

از: عزیزعلی داد کمزور سماج میں مصنوعی ذہانت (AI) انفرادی نفسیات کے کونے کھدروں میں مخفی خواہشات، خوابوں، محرومیوں اور فنتاسیاتی تصورات کو تصویری جامہ پہنائے گی اور یوں حقیقت...

233

طلباء یکجہتی مارچ: گلگت بلتستان کے نوجوانوں سے بھرپور شرکت کی اپیل

Invitation for Student Solidarity March 2019 in different Indigenous languages of Pakistan

Invitation for countrywide #StudentsSolidarityMarch 2019 in different indigenous languages of Pakistan.

Posted by PRSF Islamabad-Rawalpindi on Wednesday, November 27, 2019

بام دنیاء رپورٹ

طلبا یکجہتی مارچ کےمنتظمین قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت میں طلبا ءتنظیموں کےنمائئندوں ، وکلاء اور سماجی کارکنوں کی ایک میٹنگ بدھ کے روز کونوداس میں ہوئی۔ جس میں طلباء مارچ کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نوجوان وکیل ذوالفیقار حسین نے کہا کہ طلبا یونین پہ عائد پابندی کی وجہ سے طلبا مختلف گروہوں میں تقسیم ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے مسائل دن بدن بڑھتے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ طلبا ء متحد ہو کر اپنے آئینی و جمہوری حق یعنی انجمن سازی کو منوا لیں اور طلباء انجمنوں کی بحالی اور دیگر حقوق کے لیے جدوجہد کریں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عنایت ابدالی نے کہا کہ طلبا ء معاشرے کا سب سے باشعور اور متحرک طبقہ ہوتا ہے لیکن گلگت بلتستان میں طلباء کو فرقوں، نسل، زبان اور علاقوں کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا ہے ۔ انھوں نے تما م طلباء تنظیموں سے اپیل کیں کہ وہ ایک ہوجائیں اور اپنے مسائل کے حل کےلیے مشترکہ جدوجہد کا آغاز کریں۔
نوجوان سماجی کارکن ارشد جگنو نے کہا کہ معیاری تعلیم وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ہم اس طلبہ یکجہتی مارچ کا حصہ کیوں ہیں؟Why are we Marching? #StudentsSolidarityMarch #StudentRightsNow #NSFGB

Posted by Abu Razaal on Wednesday, November 27, 2019

طلبا ءیونین کی بحالی سمیت مسلکی و سیاسی بنیادوں پر لیکچرارز کی تعیناتی ختم کرنا ہمارے مطالبات میں شامل ہے۔
نوجوان صحافی ارسلان علی نے کہا کہ طلبا ءیونین نوجوانوں کی ذہین سازی میں اہم کردارادا کرتےہیں۔ لیکن بدقسمتی کی وجہ سے طلبا یونین پہ عائد پابندی سے تعلیمی اداروں میں طلبا ء تقسیم ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے پڑھے لکھے لیڈرشب کا شدید فقدان ہے۔
نوجوان سیاسی راہنما عابد تاشی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں مسائل کا انبار لگا ہوا ہے۔ مسائل کے حل صرف طلبا یونین کی بحالی میں پنہا ہے۔
قراقرم یوتھ فورم کے صدر نے یقین دہانی کیا کہ وہ طلبا ء مارچ کو کامیاب بنانے میں اپنا بھر پورکردار ادا کرینگے۔انہوں نے کہا اب وقت آگیا ہے کہ طلباٰ ء اپنے مسائل کو حل کرنے کےلیے متحد ہو جایئں-
۲۹ نومبر کو طلبا یکجہتی مارچ گلگت پریس میں ۲بجکر تین منٹ پہ شروع کیا جائے گا تمام طلبا و طالبات کو اس مارچ میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے.

Students Mobilizing for Students Solidarity March at Faiz Festival Lahore. Student Solidarity March- 29th November 2019. .Students Action Committee #StudentRightsNow #StudentSolidarityMarch

Posted by ABM (All Baltistan Movement) on Sunday, November 17, 2019

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں