حنا جیلانی
لاہور، 12 اپریل 2022۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق(ایچ آر سی پی) نے تنظیم کے سابق اعزازی ترجمان اور سیکرٹری جنرل آئی اے رحمان کو ان کی پہلی برسی کے موقع پر یاد کیا ہے۔
محترم رحمان کی مستحکم قیادت میں، جو 25 سال تک جاری رہی، ایچ آر سی پی بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کی قابلِ اعتبار تنظیم بن گئی اور اپنی آزادی اور غیر جانبداری کو برقرار رکھا۔ اس وقت میں، محترم رحمان نے ملک بھر میں انسانی حقوق کے متعدد نوجوان دفاع کاروں کی رہنمائی کی، جو سبھی ان کی گرمجوشی، بصیرت اور غیر متزلزل سالمیت کو یاد کرتے ہیں۔
محترم رحمان زندگی بھر انسانی حقوق کے لیے کام کرتے رہے۔ ایک ممتاز صحافی، انہوں نے آئین پرستی، اظہار رائے کی آزادی اور مذہبی اقلیتوں کے حقوق کا دفاع کرتے ہوئے جبری گمشدگیوں اور سزائے موت کے خاتمے کی وکالت کے لیے غیر معمولی وضاحت کے ساتھ لکھا۔ وہ خواتین کی تحریک اور مزدوروں کے حقوق کی تحریک کا ایک اٹوٹ حصہ تھے، جب کہ بلوچستان کے لیے ان کی خاص محبت اور فکر کی وجہ سے انہوں نے برسوں تک صوبے کی نبض پر انگلی رکھے رکھی۔
محترم رحمان کا ایکٹواِزم سرحدوں سے ماورا تھا اور انہوں نے جنوبی ایشیا میں امن اور تنوع کی وکالت کی کوششوں کو قوّت بخشی۔ درحقیقت، اُن کا وسیع علم ایسا تھا کہ نوبل انعام یافتہ امرتیہ سین نے گزشتہ سال ایک ریفرنس میں کہا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ انہیں مسٹر رحمان کے ساتھ اور زيادہ گفتگو کرنے کا موقع ملتا۔
اپنے وطن میں سیاسی رہنماؤں، طلباء، کسانوں اور ٹریڈ یونینوں کے درمیان یکساں طور پر، مسٹر رحمان بہت سے لوگوں کے لیے اخلاقیات کا پیکر بلس رہے۔ ایچ آر سی پی میں، ہم اُن کی زندگی کا جشن مناتے ہیں یہاں تک کہ ہم ان کے مقروض ہیں۔