Baam-e-Jahan

نو روڑ نو ووٹ کا نعرہ لئے اہلیان چپورسن نے پھر سے تحریک شروع کر دی


ہائی ایشیاء ہیرالڈ

اپر ہنزہ چپورسن اس ترقیافتہ دور میں بھی روڈ جیسی بنیادی ضرورت سے محروم ہے علاقے کے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کئی برس قبل سڑک تعمیر کی تھی مگر ان میں سے گزرنا وبال جال بن گیا ہے جس کے خلاف علاقے کے لوگوں نے منظم تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔  

اس سلسلے میں گزشتہ روز گاؤں گاؤں پرامن احتجاجی مظاہرے ہوئے جس میں مرد و خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

مظاہریں کا کہنا تھا کہ جغرافیائی اعتبار سے نہایت اہمیت کے حامل اس علاقے کو ہر منتخب نمائندے نے جان بوجھ کر بنیادی سہولیات سے محروم رکھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ  چپورسن روڑ پہ خوب سیاست کی گئی اور خوب ووٹ بٹورے گئے۔ منتخب ہونے کے بعد کسی نمائندے نے اس دور افتادہ علاقے کی محرمیوں کا ازالہ نہیں کیا۔

اہالیان چپورسن نے اپنا دیرینہ مطالبہ منوانے کے لئے باقاعدہ تاریخی احتجاج کی کال دی ہے جس کا آغاز وادی چپورسن سے کر دیا گیا۔ اگلے مرحلے میں ضلعی  سطح پر پرامن احتجاج ریکارڑ کیا جائے گا۔

اسی طرح روڑ کا کام شروع ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔

یاد رہے اپر ہنزہ کے اکثر علاقوں میں روڈ انفراسٹریکچر انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے۔ الیکشن کے مواقع پر امیدوار عوام کو سبز باغ دکھا کر ووٹ بٹورتے ہیں مگر جیتنے کے بعد پھر واپس مڑ کے نہیں دیکھتے یہی وجہ ہے کہ بالائی ہنزہ میں احساس محروم بڑھ رہی ہے اور لوگ اپنے حقوق کے لئے سڑکوں پہ مجبور ہو گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں