بام جہاں
قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے حال ہی میں فیسوں میں اضافہ کے خلاف طلباء ایک بار پھر احتجاج کرنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔ طلباء گزشتہ تین دنوں سے کلاسوں کا بائیکاٹ کئے ہوئے ہیں اور مین کیمپس میں پر امن مارچ کر رہے ہیں۔

جب کہ بے بس صوبائی حکومت اسلام آباد کے حکمرانوں اور زمان پارک کی چوکیداری پرعوام کے ترقیاتی فنڈ خرچ کر رہے ہیں ۔
گلگت بلتستان کے مختلف سیاسی و طلباء تنظیموں نے کے آئی یو انتظامیہ اور مقامی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فیسوں میں اضافہ کے فیصلے کو فل فور واپس لیں اور اسلام آباد کے اشرافیہ سیاسی شعبدہ بازوں کی کاسہ لیسی پر گلگت بلتستان کے وسائل خرچ کرنے کے بجائے طلباء کے بنیادی حق تعلیم پر خرچ کریں اور جدید سہولتیں فراہم کی جائے۔

اس سلسلے میں عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان، آل بلتستان موومنٹ اور قراقرم نیشنل مومنٹ نے کے آئی یو میں جاری طلباء کے احتجاجی دھرنے کی بھرپور حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ان تنظیموں نے اپنے الگ الگ بیانات میں جامعہ قراقرم کے طلباء وطالبات کے تمام مطالبات کی بھرپور حمایت کی ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ گھر کی دہلیز پر سستی اور معیاری تعلیم گلگت بلتستان کے طلباء وطالبات کا بنیادی حق ہے، ان تنظیموں نے یونیورسٹی انتظامیہ اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مستقبل کے معماروں کے جائز مطالبات فوری حل کئے جائیں۔