Baam-e-Jahan

نگر کےنوجوانوں کا منتخب نمائندے جاوید منوا کے نام کھلا خط

محترم جناب جاوید منوا صاحب،

جب آپ نے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا تو ہم نگر کے نوجوان دو حوالوں سے بہت خوش اور بے حد جذباتی ہوگئے تھے۔ اول تو یہ کہ اس بار نگر کی نمائندگی کا امیدوار ایک نوجوان تھا اور دوسرا یہ کہ پہلی بات نگر کا تاریخی سرخ پرچم لے کر کوئی انتخابی عمل کا حصہ بنا تھا۔ ہم نے نہ صرف آپ کو ووٹ دیا، بلکہ آپ کی کمپین سے لے کر میڈیا میں آپ کی پذیرائی کا سارا کام رضاکارانہ طور پر سرانجام دیا۔ آپ کی انتخابی فتح نے ہماری آنکھوں میں نگرکے لئے ایک روشن مستقبل کا خواب بھر دیا۔ آپ نے جیت کر اسی پارٹی میں شمولیت اختیار کی جس نے آپ جیسے فرزندِ نگر کو پہلے ٹھکرایا تھا، اس پر ہمیں پریشانی ضرور ہوئی تھی مگر ہم نے آپ کے فیصلے پر اس امید سے بھروسہ کیا تھا کہ آپ جہاں بھی ہونگے نگر کے اہم عوامی مسائل پر آپ اپنا کردار ضرور ادا کریں گے۔
ہماری خوشیاں اور ہماری امیدیں اب رفتہ رفتہ مایوسی کے سمندر میں ڈوبتی چلی جا رہی ہیں۔ اکیسویں صدی کے اس ڈیجیٹل دور میں جہاں دنیا 5جی اور 6 جی انٹرنیٹ سے جُڑ رہی ہے وہی خطہِ بے آئین گلگت بلتستان آج بھی ایک اجارہ دار کمپنی کے سسست ترین انٹرنیٹ سے ڈیجیٹل دنیا کا مقابلہ کرنے کا خواب دیکھ رہا ہے، جس نے کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہونا۔ انٹرنیٹ فار گلگت بلتستان کے نام سے خطے بھر کے نوجوانوں نے جب کورونا وبا کے دوران ایک تحریک چلائی تھی تو اس کے نتیجے میں کمپنی نے مختلف آضلاع میں انٹرنیٹ بوسٹرز لگانے اور انٹرنیٹ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے حوالے سے کام شروع کیا تھا، مگر صد افسوس کہ وہ کام گلگت بلتستان کے اہم ترین ٖضلع نگر تک نہیں پہنچ سکا۔ نگر اپنی ایک مخصوص سیاحتی انفرادیت کا حامل ہے، نگر کے چیدہ چیدہ گاوں دنیا کی خوبصورت ترین علاقوں کو اپنی قدرتی حسن سے مات دیتے ہیں مگر افسوس کہ اس جدید دور میں ہمارا سیاحتی پوٹینشل ہمارے لئے کوئی مقامی معاشی موقع فراہم نہیں کرسکتا کیونکہ ہمیں انٹرنیٹ دستیاب نہیں ہے۔
نگر کے لکھے پڑھے بے روزگار نوجوانوں کو اگر تیز اور معیاری انٹرنیٹ دستیاب ہو تو وہ نہ صوف اپنے لئے بلکہ دیگر بےروزگار نوجوانون کے لئے بھی روزگار کا وسیلہ بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ درسگاہوں میں انٹرنیٹ دستیاب نہیں ہے۔ ہمای محدود مقامی ہوٹل انڈسٹری انٹرنیٹ کی سہولت سے محروم ہے۔ محکمہ سیاحت سمیت چالیس سرکاری دفاتر میں انٹرنیٹ سرے سے موجود ہی نہیں ہے۔ ایسے میں ہم کیسے توقع کر سکتے ہیں کہ ملکی و غیر ملکی سیاح نگر کا رخ کریں گے؟

نوجوانان نگر نے کچھ ہفتوں سے انٹرنیٹ فار نگر کے نام سے ایک مومنٹ کا آغاز کیا ہے جس کو باقی اضلاع میں تو پذیرائی مل سکی ہے لیکن ہمارے منتخب نمائندوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ اس کھلے خط کی وساطت سے ہم آپ کو باور کرانا چاہتےہیں کہ اگر تیز اور معیاری انٹرنیٹ کی نگر بھر میں دستیابی کے ہمارے مطالبے کو تسلیم نہیں کیا گیا تو نگر کے نوجوان اس سے کہیں زیادہ تعداد اور ولولے کے ساتھ شاہراہ قراقرم پر دھرنا دیں گے، جس تعداد اور ولولے سے آپ کی انتخابی کمپین اور جلسوں میں شریک تھے۔

والسلام: نوجوانان نگر

#Internet4Nagar

اپنا تبصرہ بھیجیں